کام اتنے ہیں کہ آرام نہیں جانتے ہیں

کام اتنے ہیں کہ آرام نہیں جانتے ہیں

لوگ یہ سب سے اہم کام نہیں جانتے ہیں

فیس بک پر ہیں مرے جاننے والے لاکھوں

میرے ہم سایے مرا نام نہیں جانتے ہیں

عشق میں ذہن کو تکلیف نہ دی دل کی سنی

ہم اسی واسطے انجام نہیں جانتے ہیں

ہمیں بس اتنا پتا ہے کہ خدا ہوتا ہے

ہم ان اقسام کی اقسام نہیں جانتے ہیں

سب نے سگریٹ کی طرح منہ سے لگا لی دنیا

ہے نشہ اتنا کہ انجام نہیں جانتے ہیں

دے تو سکتے ہیں سبھی جان خدا کی خاطر

پر خداوند کے احکام نہیں جانتے ہیں

میں کہ لوگوں میں بہت کم ہی رہا ہوں ذیشانؔ

اس لیے لوگ مجھے عام نہیں جانتے ہیں

(1251) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kaam Itne Hain Ki Aaram Nahin Jaante Hain In Urdu By Famous Poet Zeeshaan Sajid. Kaam Itne Hain Ki Aaram Nahin Jaante Hain is written by Zeeshaan Sajid. Enjoy reading Kaam Itne Hain Ki Aaram Nahin Jaante Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zeeshaan Sajid. Free Dowlonad Kaam Itne Hain Ki Aaram Nahin Jaante Hain by Zeeshaan Sajid in PDF.