نظم

نظم ایک دیوار ہے

جس کے پیچھے سے

ہم نکلتے ہیں

اپنے دشمن کو مارنے

اور اسے معاف کر کے

واپس آ جاتے ہیں

نظم

ایک پھول ہے

جو کھلتا ہے

صرف ہمارے دوستوں

اور محبوباؤں کے لیے

یا ہمارے پیاروں کی قبر پر

اور ہمیشہ کھلا ہی رہتا ہے

نظم

ایک تمغہ ہے

جو دیا جاتا ہے بہادروں کو

جنگ سے واپس نہ آنے پر

یا پھر عاشقوں کو

ایک دوسرے سے

ہمیشہ کے لیے جدا ہونے پر

(586) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Zeeshan Sahil. is written by Zeeshan Sahil. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zeeshan Sahil. Free Dowlonad  by Zeeshan Sahil in PDF.