وہ بولتی کچھ بھی نہیں

ہنستی مسکراتی ہے

نہ اب کھلکھلاتی ہے

وہ گھر سے باہر جاتے ہوئے

ڈر ڈر سی جاتی ہے

خود کو پردوں میں چھپاتی ہے

وہ بولتی کچھ بھی نہیں

سنا ہے

کسی آلی گھرانے کے

کسی اچھے عہدے کے

لڑکے نے

اسے مسل ڈالا تھا

انصاف کی عدالت میں

کچھ نوٹوں کے بدلے میں

انصاف کچل ڈالا تھا

اس کے مجبور بابا نے

باقی بیٹیوں کی خاطر

مجرم معاف کر دیا تھا

تب ہی سے

وہ بولتی کچھ بھی نہیں

بس آنسو بہاتی ہے

(926) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wo Bolti Kuchh Bhi Nahin In Urdu By Famous Poet Zehra Alvi. Wo Bolti Kuchh Bhi Nahin is written by Zehra Alvi. Enjoy reading Wo Bolti Kuchh Bhi Nahin Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zehra Alvi. Free Dowlonad Wo Bolti Kuchh Bhi Nahin by Zehra Alvi in PDF.