دانش و فہم کا جو بوجھ سنبھالے نکلے

دانش و فہم کا جو بوجھ سنبھالے نکلے

ان کے اذہان پہ افکار پہ جالے نکلے

میں یہ سمجھا کہ کوئی نرم زمیں آ پہونچی

غور سے دیکھا تو وہ پاؤں کے چھالے نکلے

زخم کھا کر یہ تھی خوش فہمی کہ مر جائیں گے

دوستو ہم تو بڑے حوصلے والے نکلے

دل ٹٹولا شب تنہائی تو محسوس ہوا

ہم بھی اے دوست ترے چاہنے والے نکلے

آج کے دور کے سقراط پہ کیا ہوگا اثر

اپنی ہی ذات میں جو زہر کے پیالے نکلے

پھن کو پھیلائے جو یہ آج کھڑے ہیں جاویدؔ

آستیں کے یہ مری اپنے ہی پالے نکلے

(1044) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Danish-o-fahm Ka Jo Bojh Sambhaale Nikle In Urdu By Famous Poet Zuhoor-ul-Islam Javed. Danish-o-fahm Ka Jo Bojh Sambhaale Nikle is written by Zuhoor-ul-Islam Javed. Enjoy reading Danish-o-fahm Ka Jo Bojh Sambhaale Nikle Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zuhoor-ul-Islam Javed. Free Dowlonad Danish-o-fahm Ka Jo Bojh Sambhaale Nikle by Zuhoor-ul-Islam Javed in PDF.