جبر حالات کا تو نام لیا ہے تم نے

جبر حالات کا تو نام لیا ہے تم نے

اپنے سر بھی کبھی الزام لیا ہے تم نے

مے کشی کے بھی کچھ آداب برتنا سیکھو

ہاتھ میں اپنے اگر جام لیا ہے تم نے

عمر گزری ہے اندھیرے کا ہی ماتم کرتے

اپنے شعلے سے بھی کچھ کام لیا ہے تم نے

ہم فقیروں سے ستائش کی تمنا کیسی

شہریاروں سے جو انعام لیا ہے تم نے

قرض بھی ان کے معانی کا ادا کرنا ہے

گرچہ لفظوں سے بڑا کام لیا ہے تم نے

ان اصولوں کے کبھی زخم بھی کھائے ہوتے

جن اصولوں کا بہت نام لیا ہے تم نے

لب پہ آتے ہیں بہت ذوق سفر کے نغمے

اور ہر گام پہ آرام لیا ہے تم نے

(1444) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jabr-e-haalat Ka To Nam Liya Hai Tumne In Urdu By Famous Poet Aal-e-Ahmad Suroor. Jabr-e-haalat Ka To Nam Liya Hai Tumne is written by Aal-e-Ahmad Suroor. Enjoy reading Jabr-e-haalat Ka To Nam Liya Hai Tumne Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aal-e-Ahmad Suroor. Free Dowlonad Jabr-e-haalat Ka To Nam Liya Hai Tumne by Aal-e-Ahmad Suroor in PDF.