امن و صلح و آشتی ہو جیسے بیماری کا نام

امن و صلح و آشتی ہو جیسے بیماری کا نام

ہے سیاست عہد نو میں ایک عیاری کا نام

ان کا ظاہر اور باطن دیکھ کر ایسا لگا

پارسائی جیسے ہو شاید ریاکاری کا نام

جو زمانہ ساز ہیں، ہیں سب کے منظور نظر

ہے تغزل میں ترنم آج فن کاری کا نام

گردش حالات سے ہے بند جن کا ناطقہ

وہ زبان حال سے لیتے ہیں بیکاری کا نام

ہے گرانی کا وہ عالم الامان و الحفیظ

ڈرتے ہیں لیتے ہوئے اب سب خریداری کا نام

شوخئ گفتار میں کہہ جاتے ہیں وہ کچھ سے کچھ

دوستی ان کی نظر میں ہے دل آزاری کا نام

پر مسرت زندگی ہے آج کل خواب و خیال

ہے زباں پر ان دنوں سب کی عزا داری کا نام

کیا کشود کار کی برقیؔ کوئی صورت نہیں

سب کے ہے ورد زباں اب صرف دشواری کا نام

(1066) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Amn-o-sulh-o-ashti Ho Jaise Bimari Ka Nam In Urdu By Famous Poet Ahmad Ali Barqi Azmi. Amn-o-sulh-o-ashti Ho Jaise Bimari Ka Nam is written by Ahmad Ali Barqi Azmi. Enjoy reading Amn-o-sulh-o-ashti Ho Jaise Bimari Ka Nam Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Ali Barqi Azmi. Free Dowlonad Amn-o-sulh-o-ashti Ho Jaise Bimari Ka Nam by Ahmad Ali Barqi Azmi in PDF.