رو پڑا ناگہاں مسکرانے کے بعد

رو پڑا ناگہاں مسکرانے کے بعد

یاد آئی بہت اس کی جانے کے بعد

میری آنکھیں کھلی کی کھلی رہ گئیں

وہ نظر آیا جب اک زمانے کے بعد

روح پرور تھا اس کا یہ طرز عمل

روٹھ جانا دوبارہ منانے کے بعد

دل کو دل سے ملاتی ہے یہ دل لگی

اس کا ہونا پشیماں ستانے کے بعد

تلخ و شیریں ہے روداد دل بستگی

منکشف یہ ہوا آزمانے کے بعد

شخصیت کا مری بن گیا ایک جز

میرے قلب و جگر میں سمانے کے بعد

ہے یہ برقیؔ حسینوں کی فطرت کا جز

وعدہ کر کے نہ آنا بلانے کے بعد

(1282) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ro PaDa Na-gahan Muskurane Ke Baad In Urdu By Famous Poet Ahmad Ali Barqi Azmi. Ro PaDa Na-gahan Muskurane Ke Baad is written by Ahmad Ali Barqi Azmi. Enjoy reading Ro PaDa Na-gahan Muskurane Ke Baad Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Ali Barqi Azmi. Free Dowlonad Ro PaDa Na-gahan Muskurane Ke Baad by Ahmad Ali Barqi Azmi in PDF.