Sad Poetry By Akbar Allahabadi - New Akbar Allahabadi Sad Poetry (page 2)

اکبر الہ آبادی کی اداس شاعری

Sad Poetry By  Akbar Allahabadi -  New Akbar Allahabadi Sad Poetry (page 2)
Urdu Nameاکبر الہ آبادی
English NameAkbar Allahabadi
Birth Date1846
Death Date1921
Birth PlaceAllahabad

جب یاس ہوئی تو آہوں نے سینے سے نکلنا چھوڑ دیا

ہوں میں پروانہ مگر شمع تو ہو رات تو ہو

حیا سے سر جھکا لینا ادا سے مسکرا دینا

ہر قدم کہتا ہے تو آیا ہے جانے کے لیے

ہنگامہ ہے کیوں برپا تھوڑی سی جو پی لی ہے

حلقے نہیں ہیں زلف کے حلقے ہیں جال کے

غمزہ نہیں ہوتا کہ اشارا نہیں ہوتا

فلسفی کو بحث کے اندر خدا ملتا نہیں

اک بوسہ دیجئے مرا ایمان لیجئے

دنیا میں ہوں دنیا کا طلب گار نہیں ہوں

دل مایوس میں وہ شورشیں برپا نہیں ہوتیں

دل ہو خراب دین پہ جو کچھ اثر پڑے

دشت غربت ہے علالت بھی ہے تنہائی بھی

درد تو موجود ہے دل میں دوا ہو یا نہ ہو

چرخ سے کچھ امید تھی ہی نہیں

بے تکلف بوسۂ زلف چلےپا لیجئے

اپنے پہلو سے وہ غیروں کو اٹھا ہی نہ سکے

آنکھیں مجھے تلووں سے وہ ملنے نہیں دیتے

آج آرائش گیسوئے دوتا ہوتی ہے

آہ جو دل سے نکالی جائے گی

Akbar Allahabadi Sad Poetry in Urdu. Read Sad shayari including Akbar Allahabadi Sad Poetry Urdu, Akbar Allahabadi Sad Shayari, 2 lines Sad shayari & funny Sad Urdu Poetry. You can Share best Sad Shayari collection of famous poet Akbar Allahabadi on facebook, whatsapp, instagram and sms. Download Shayari in pdf format and mp3.