بے تعلقی

شام ہوتی ہے سحر ہوتی ہے یہ وقت رواں

جو کبھی سنگ گراں بن کے مرے سر پہ گرا

راہ میں آیا کبھی میری ہمالہ بن کر

جو کبھی عقدہ بنا ایسا کہ حل ہی نہ ہوا

اشک بن کر مری آنکھوں سے کبھی ٹپکا ہے

جو کبھی خون جگر بن کے مژہ پر آیا

آج بے واسطہ یوں گزرا چلا جاتا ہے

جیسے میں کشمکش زیست میں شامل ہی نہیں!

(701) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Be-talluqi In Urdu By Famous Poet Akhtar-ul-Iman. Be-talluqi is written by Akhtar-ul-Iman. Enjoy reading Be-talluqi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akhtar-ul-Iman. Free Dowlonad Be-talluqi by Akhtar-ul-Iman in PDF.