خمیر

گلاب کیکر پہ کب اگے گا

کہ خار دونوں میں مشترک ہے

میں کس طرح سوچنے لگا ہوں

مجھے رفیقوں پہ کتنا شک ہے

یہ آدمیت عجیب شے ہے

سرشت میں کون سا نمک ہے

کہ آگ، پانی، ہوا، یہ مٹی

تو ہر بشر کا ہے تانا بانا

کہاں غلط ہو گیا مرکب

نہ ہم ہی سمجھے نہ تم نے جانا

غریب کے ٹوٹے پھوٹے گھر میں

ہوا تولد تو شاہزادہ

بلند مسند کے گھر پیادہ

ولی کے گھر میں حرام زادہ

(840) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

KHamir In Urdu By Famous Poet Akhtar-ul-Iman. KHamir is written by Akhtar-ul-Iman. Enjoy reading KHamir Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akhtar-ul-Iman. Free Dowlonad KHamir by Akhtar-ul-Iman in PDF.