فاصلہ

ہوائیں لے گئیں وہ خاک بھی اڑا کے جسے

کبھی تمہارے قدم چھو گئے تھے اور میں نے

یہ جی سے چاہا تھا دامن میں باندھ لوں گا اسے

سنا تھا میں نے کبھی یوں ہوا ہے دنیا میں

کہ آگ لینے گئے اور پیمبری پائی

کبھی زمیں نے سمندر اگل دیے لیکن

بھنور ہی لے گئے کشتی بچا کے طوفاں سے

میں سوچتا ہوں پیمبر نہیں اگر نہ سہی

کہ اتنا بوجھ اٹھانے کی مجھ میں تاب نہ تھی

مگر یہ کیوں نہ ہوا غم ملا تھا دوری کا

تو حوصلہ بھی ملا ہوتا سنگ و آہن سا

مگر خدا کو یہ سب سوچنے کا وقت کہاں؟

(778) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Fasla In Urdu By Famous Poet Akhtar-ul-Iman. Fasla is written by Akhtar-ul-Iman. Enjoy reading Fasla Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akhtar-ul-Iman. Free Dowlonad Fasla by Akhtar-ul-Iman in PDF.