Ghazal By Alam Khursheed

عالم خورشید کی غزل شاعری

Ghazal By Alam Khursheed
Urdu Nameعالم خورشید
English NameAlam Khursheed
Birth Date1959
Birth PlacePatna

ذرا سی دھوپ ذرا سی نمی کے آنے سے

یاد کرتے ہو مجھے سورج نکل جانے کے بعد

تم جس کو ڈھونڈتے ہو یہ محفل نہیں ہے وہ

تھپک تھپک کے جنہیں ہم سلاتے رہتے ہیں

ترے خیال کو زنجیر کرتا رہتا ہوں

تہہ بہ تہہ ہے راز کوئی آب کی تحویل میں

سیاہ رات کے بدن پہ داغ بن کے رہ گئے

نئے سرے سے کوئی سفر آغاز نہیں کرتا

مرے حصار سے باہر بلا رہا ہے مجھے

میں جس جگہ بھی رہوں گا وہیں پہ آئے گا

میں جدھر جاؤں مرا خواب نظر آتا ہے

کیوں آنکھیں بند کر کے رستے میں چل رہا ہوں

کس لمحے ہم تیرا دھیان نہیں کرتے

کبھی کبھی کتنا نقصان اٹھانا پڑتا ہے

جما ہوا ہے فلک پہ کتنا غبار میرا

جل بجھا ہوں میں مگر سارا جہاں تاک میں ہے

جب تک کھلی نہیں تھی اسرار لگ رہی تھی

جانا تو بہت دور ہے مہتاب سے آگے

ہم کو لطف آتا ہے اب فریب کھانے میں

ہاتھ پکڑ لے اب بھی تیرا ہو سکتا ہوں میں

ہر گھر میں کوئی تہہ خانہ ہوتا ہے

ہمیشہ دل میں رہتا ہے کبھی گویا نہیں جاتا

بس ایک ترے خواب سے انکار نہیں ہے

Ghazal Ghazal Poetry in Urdu. Best Ghazal of Alam Khursheed Poetry Collection in Urdu and Hindi language. Read Ghazal all Alam Khursheed including Alam Khursheed Love Ghazal, Alam Khursheed Sad Ghazal, romantic Ghazal & funny Ghazal. Best Ghazal collection of famous poet Alam Khursheed. Share Alam Khursheed Poetry of Ghazal on facebook, whatsapp, instagram and sms. Download Ghazal of  Shayari in pdf format and mp3.