تصور منکشف از بام ہو جانے سے ڈرتا ہوں

تصور منکشف از بام ہو جانے سے ڈرتا ہوں

عطائے کشف کے اتمام ہو جانے سے ڈرتا ہوں

زمین و عرش کے باہم تعلق کے تناظر میں

زمین و عرش کا ادغام ہو جانے سے ڈرتا ہوں

کبھی سب کر گزرنے کا جنوں بے چین رکھتا ہے

کبھی یوں بھی ہوا سب کام ہو جانے سے ڈرتا ہوں

محبت ارتباط قلب سے مشروط ہوتی ہے

یقین و ربط کے ابہام ہو جانے سے ڈرتا ہوں

کہاں مجھ کو میسر مصر کا بازار آئے گا

خود اپنی ذات میں نیلام ہو جانے سے ڈرتا ہوں

علیؔ بحر محبت کا شناور ہوں خدا شاہد

وفا کے نام پہ الزام ہو جانے سے ڈرتا ہوں

(727) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tasawwur Munkashif-az-baam Ho Jaane Se Darta Hun In Urdu By Famous Poet Ali Muzammil. Tasawwur Munkashif-az-baam Ho Jaane Se Darta Hun is written by Ali Muzammil. Enjoy reading Tasawwur Munkashif-az-baam Ho Jaane Se Darta Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ali Muzammil. Free Dowlonad Tasawwur Munkashif-az-baam Ho Jaane Se Darta Hun by Ali Muzammil in PDF.