فقط حرف تمنا کیا ہے

شام روشن تھی سنہری تھی

مگر اتری چلی آتی تھی

زینہ زینہ

آ کے پھر رک سی گئی

شب کی منڈیروں کے قریں

اک ستارہ بھی کہیں ساتھ ہی جھک آیا تھا

جیسے وہ چھونے کو تھا کانوں کے بالے اس کے

گیسوؤں کو بھی کہ تھے رخ کے حوالے اس کے

کہنیاں ٹیکے ہوئے ایک دھڑکتی ہوئی دیوار پہ وہ

کھلکھلاتے ہوئے کچھ مجھ سے کہے جاتی تھی

اس کا آہنگ سخن منفرد لحن کلام

زمزمے پھوٹتے تھے جس سے شگوفوں کی طرح

جھیل پہ پنچھی کوئی پنکھ سنوارے جیسے

سر کی لہروں پہ کوئی دل کو پکارے جیسے

سانولے چہرے پہ وہ کانوں کے بالے کی دمک

ناز بے جا بھی نہ تھا رخ پہ تفاخر کی جھلک

اتنی پر نور تھیں وہ آنکھیں کہ گماں ہوتا تھا

جیسے خورشید ابھی ڈوب کے ابھرے گا انہیں آنکھوں سے

لیکن اس شام ان آنکھوں سے اچانک ٹوٹے

دو ستارے جو لرزتے رہے تا دیر لرزتے ہی رہے

جیسے کہتے ہوں کہ اس شام گریزاں کا بھروسا کیا ہے

دل نہ چاہے تو فقط حرف تمنا کیا ہے

(906) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Faqat Harf-e-tamanna Kya Hai In Urdu By Famous Poet Aslam Ansari. Faqat Harf-e-tamanna Kya Hai is written by Aslam Ansari. Enjoy reading Faqat Harf-e-tamanna Kya Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aslam Ansari. Free Dowlonad Faqat Harf-e-tamanna Kya Hai by Aslam Ansari in PDF.