کبھی ملی جو ترے درد کی نوا مجھ کو

کبھی ملی جو ترے درد کی نوا مجھ کو

خموشیوں نے مجھی سے کیا جدا مجھ کو

بدن کے سونے کھنڈر میں کبھی جلا مجھ کو

میں تیری روح کی ضو ہوں نہ یوں بجھا مجھ کو

میں اپنی ذات کی ہم سائیگی سے ڈرتا ہوں

مرے قریب خدا کے لیے نہ لا مجھ کو

میں چپ ہوں اپنی شکست صدا کی وحشت پر

مجھے نہ بولنا پڑ جائے مت بلا مجھ کو

یہ میں تھا یا مرے اندر کا خوف تھا جس نے

تمام عمر دی تنہائی کی سزا مجھ کو

بھٹک رہا ہوں میں بے سمت راستوں کی طرح

کسی بھی سمت کا ہو راستہ دکھا مجھ کو

ہر اک نے دیکھا مجھے اپنی اپنی نظروں سے

کوئی تو میری نظر سے بھی دیکھتا مجھ کو

سمو کے آنکھوں میں امڈی گھٹائیں اے آزادؔ

وہ ایک درد کا صحرا بنا گیا مجھ کو

(928) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kabhi Mili Jo Tere Dard Ki Nawa Mujhko In Urdu By Famous Poet Azad Gulati. Kabhi Mili Jo Tere Dard Ki Nawa Mujhko is written by Azad Gulati. Enjoy reading Kabhi Mili Jo Tere Dard Ki Nawa Mujhko Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Azad Gulati. Free Dowlonad Kabhi Mili Jo Tere Dard Ki Nawa Mujhko by Azad Gulati in PDF.