افسردگیٔ درد فراقت ہے سحر تک

افسردگیٔ درد فراقت ہے سحر تک

یہ شام تو اک شام قیامت ہے سحر تک

کوئی تو اندھیروں میں اجالوں کا سبب ہو

مانا کہ چراغوں کی حقیقت ہے سحر تک

اب ہم پہ جو آئی تو کسی طور نہ گزری

سنتے تھے شب غم کی طوالت ہے سحر تک

پھر راکھ بھی ہو جائیں تو ہو جائیں بلا سے

آنکھوں کے حوالوں کی ضرورت ہے سحر تک

جس رات کھلا مجھ پہ وہ مہتاب کی صورت

وہ رات ستاروں کی امانت ہے سحر تک

سورج پہ حکومت ہے یہاں دیدہ وروں کی

سینوں کی سلگنے کی اجازت ہے سحر تک

گونجے گا ہر اک حلقۂ زنجیر اسیراں

خاموشیٔ زنداں کی اذیت ہے سحر تک

یہ رقص بلا‌ ساز جنوں خیز پہ اظہرؔ

یہ محفل ہنگامۂ وحشت ہے سحر تک

(809) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Afsurdagi-e-dard-e-faraqat Hai Sahar Tak In Urdu By Famous Poet Azhar Naqvi. Afsurdagi-e-dard-e-faraqat Hai Sahar Tak is written by Azhar Naqvi. Enjoy reading Afsurdagi-e-dard-e-faraqat Hai Sahar Tak Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Azhar Naqvi. Free Dowlonad Afsurdagi-e-dard-e-faraqat Hai Sahar Tak by Azhar Naqvi in PDF.