نہیں ہے پر کوئی امکان ہو بھی سکتا ہے

نہیں ہے پر کوئی امکان ہو بھی سکتا ہے

وہ ایک شب مرا مہمان ہو بھی سکتا ہے

عجب نہیں کہ بچھڑنے کا فیصلہ کر لے

اگر یہ دل ہے تو نادان ہو بھی سکتا ہے

محبتوں میں تو سود و زیاں کو مت سوچو

محبتوں میں تو نقصان ہو بھی سکتا ہے

بہت گراں ہے جدائی مگر جو ہونا ہو

تو پھر یہ فیصلہ آسان ہو بھی سکتا ہے

بس اس خبر سے کہ یہ شہر ہے ہجوم سا کچھ

بس اک خبر سے یہ ویران ہو بھی سکتا ہے

(820) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Nahin Hai Par Koi Imkan Ho Bhi Sakta Hai In Urdu By Famous Poet Azhar Naqvi. Nahin Hai Par Koi Imkan Ho Bhi Sakta Hai is written by Azhar Naqvi. Enjoy reading Nahin Hai Par Koi Imkan Ho Bhi Sakta Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Azhar Naqvi. Free Dowlonad Nahin Hai Par Koi Imkan Ho Bhi Sakta Hai by Azhar Naqvi in PDF.