کوئی ایسی بات ہے جس کے ڈر سے باہر رہتے ہیں

کوئی ایسی بات ہے جس کے ڈر سے باہر رہتے ہیں

ہم جو اتنی رات گئے تک گھر سے باہر رہتے ہیں

پتھر جیسی آنکھوں میں سورج کے خواب لگاتے ہیں

اور پھر ہم اس خواب کے ہر منظر سے باہر رہتے ہیں

جب تک رہتے ہیں آنگن میں ہنگامہ تنہائی کے

خاموشی کے سائے بام و در سے باہر رہتے ہیں

جب سے بے چہروں کی بستی میں چہرے تقسیم ہوئے

اس دن سے ہم آئینوں کے گھر سے باہر رہتے ہیں

جس کی ریت پہ نام لکھے ہیں اظہرؔ ڈوبنے والوں کے

وہ ساحل موجوں کے شور و شر سے باہر رہتے ہیں

(656) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Koi Aisi Baat Hai Jis Ke Dar Se Bahar Rahte Hain In Urdu By Famous Poet Azhar Naqvi. Koi Aisi Baat Hai Jis Ke Dar Se Bahar Rahte Hain is written by Azhar Naqvi. Enjoy reading Koi Aisi Baat Hai Jis Ke Dar Se Bahar Rahte Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Azhar Naqvi. Free Dowlonad Koi Aisi Baat Hai Jis Ke Dar Se Bahar Rahte Hain by Azhar Naqvi in PDF.