رہ گیا دیدۂ پر آب کا ساماں ہو کر

رہ گیا دیدۂ پر آب کا ساماں ہو کر

وہ جو رہتا تھا مرے ساتھ مری جاں ہو کر

جانے کس شوخ کے آنچل نے شرارت کی ہے

چاند پھرتا ہے ستاروں میں پریشاں ہو کر

آتے جاتے ہوئے دستک کا تکلف کیسا

اپنے گھر میں بھی کوئی آتا ہے مہماں ہو کر

اب تو مجھ کو بھی نہیں ملتی مری کوئی خبر

کتنا گمنام ہوا ہوں میں نمایاں ہو کر

وہ مرے صحن میں اترے ہیں اجالے کہیے

شام تکتی ہے در و بام کو حیراں ہو کر

میں نے اس شخص سے سیکھا ہے تکلم کا ہنر

وہ جو محفل میں بھی رہتا تھا گریزاں ہو کر

اجڑی اجڑی سی ہوا خاک بہ سر آتی ہے

شام اتری ہے کہیں شام غریباں ہو کر

ایک ہنگامہ سا یادوں کا ہے دل میں اظہرؔ

کتنا آباد ہوا شہر یہ ویراں ہو کر

(709) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Rah Gaya Dida-e-pur-ab Ka Saman Ho Kar In Urdu By Famous Poet Azhar Naqvi. Rah Gaya Dida-e-pur-ab Ka Saman Ho Kar is written by Azhar Naqvi. Enjoy reading Rah Gaya Dida-e-pur-ab Ka Saman Ho Kar Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Azhar Naqvi. Free Dowlonad Rah Gaya Dida-e-pur-ab Ka Saman Ho Kar by Azhar Naqvi in PDF.