دیار ذات میں جب خامشی محسوس ہوتی ہے

دیار ذات میں جب خامشی محسوس ہوتی ہے

تو ہر آواز جیسے گونجتی محسوس ہوتی ہے

میں تھوڑی دیر بھی آنکھوں کو اپنی بند کر لوں تو

اندھیروں میں مجھے اک روشنی محسوس ہوتی ہے

سنا تھا میں نے یہ تو پتھروں کا شہر ہے لیکن

یہاں تو پتھروں میں زندگی محسوس ہوتی ہے

تصور میں تری تصویر میں جب بھی بناتا ہوں

مجھے ہر بار رنگوں کی کمی محسوس ہوتی ہے

جسے سوچوں نے ڈھالا ہو خیالوں نے تراشا ہو

وہ چہرہ دیکھ کر کتنی خوشی محسوس ہوتی ہے

یہی بیداریاں ہیں جو مجھے سونے نہیں دیتیں

انہیں بیداریوں میں نیند بھی محسوس ہوتی ہے

یہ اب میں آگہی کی کون سی منزل پہ آ پہنچا

مجھے سیرابیوں میں تشنگی محسوس ہوتی ہے

(910) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dayar-e-zat Mein Jab KHamushi Mahsus Hoti Hai In Urdu By Famous Poet Bharat Bhushan Pant. Dayar-e-zat Mein Jab KHamushi Mahsus Hoti Hai is written by Bharat Bhushan Pant. Enjoy reading Dayar-e-zat Mein Jab KHamushi Mahsus Hoti Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bharat Bhushan Pant. Free Dowlonad Dayar-e-zat Mein Jab KHamushi Mahsus Hoti Hai by Bharat Bhushan Pant in PDF.