داستان شمع تھی یا قصۂ پروانہ تھا

داستان شمع تھی یا قصۂ پروانہ تھا

انجمن میں عشق ہی عنوان ہر افسانہ تھا

جستجوئے دیر و کعبہ سے ہوا ظاہر یہی

میں حقیقت میں خود اپنی ذات سے بیگانہ تھا

میری ہستی تھی بذات خود مکمل مے کدہ

میں کبھی شیشہ کبھی ساغر کبھی پیمانہ تھا

ہائے وہ ایام طفلی ہائے وہ عہد شباب

خواب تھا جو کچھ کہ دیکھا جو سنا افسانہ تھا

بد گمانی سے ہوا اپنے پرائے کا گماں

ورنہ اپنا تھا نہ دنیا میں کوئی بیگانہ تھا

چشم بینا ہی نہ تھی تیری وگرنہ اے کلیم

ذرہ ذرہ میں ظہور جلوۂ جانانہ تھا

محفل ہستی میں دیکھا ہے یہی ہم نے جلیسؔ

جس کو جتنا ہوش تھا اتنا ہی وہ دیوانہ تھا

(975) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dastan-e-shama Thi Ya Qissa-e-parwana Tha In Urdu By Famous Poet Brahma Nand Jalees. Dastan-e-shama Thi Ya Qissa-e-parwana Tha is written by Brahma Nand Jalees. Enjoy reading Dastan-e-shama Thi Ya Qissa-e-parwana Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Brahma Nand Jalees. Free Dowlonad Dastan-e-shama Thi Ya Qissa-e-parwana Tha by Brahma Nand Jalees in PDF.