مسرت کو مسرت غم کو جو بس غم سمجھتے ہیں

مسرت کو مسرت غم کو جو بس غم سمجھتے ہیں

وہ ناداں زندگی کا راز اکثر کم سمجھتے ہیں

حقیقت میں وہی راز حقیقت سے ہیں ناواقف

جنہیں دعویٰ ہے یہ راز حقیقت ہم سمجھتے ہیں

نہیں حاجت ہمیں اے چارہ سازو چارہ سازی کی

ہم اپنے درد ہی کو درد کا مرہم سمجھتے ہیں

ہماری سادہ لوحی اس سے بڑھ کر اور کیا ہوگی

کہ ہم نا آشنا کو آشنائے غم سمجھتے ہیں

یہ کیسا راز ہے ان کے ہمارے درمیاں یا رب

نہ جس کو وہ سمجھتے ہیں نہ جس کو ہم سمجھتے ہیں

میں ان کے رنج کے قرباں میں ان کے درد کے صدقے

جو ہر انسان کے غم کو خود اپنا غم سمجھتے ہیں

سمجھتے ہیں جلیسؔ اب آپ تو عالم کو بیگانہ

مگر ہم آپ کو بیگانۂ عالم سمجھتے ہیں

(799) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Masarrat Ko Masarrat Gham Ko Jo Bas Gham Samajhte Hain In Urdu By Famous Poet Brahma Nand Jalees. Masarrat Ko Masarrat Gham Ko Jo Bas Gham Samajhte Hain is written by Brahma Nand Jalees. Enjoy reading Masarrat Ko Masarrat Gham Ko Jo Bas Gham Samajhte Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Brahma Nand Jalees. Free Dowlonad Masarrat Ko Masarrat Gham Ko Jo Bas Gham Samajhte Hain by Brahma Nand Jalees in PDF.