Ghazal By Darshan Singh

درشن سنگھ کی غزل شاعری

Ghazal By Darshan Singh
Urdu Nameدرشن سنگھ
English NameDarshan Singh

یہ کس نے کہہ دیا آخر کہ چھپ چھپا کے پیو

وہ سلیقہ ہمیں جینے کا سکھا دے ساقی

تجھے کیا خبر مرے ہم سفر مرا مرحلہ کوئی اور ہے

تمام نور تجلی تمام رنگ چمن

رقص کرتی ہے فضا وجد میں جام آیا ہے

راز نہاں تھی زندگی راز نہاں ہے آج بھی

قید غم حیات سے اہل جہاں مفر نہیں

نگاہ مست ساقی کا سلام آیا تو کیا ہوگا

محبت کی متاع جاودانی لے کے آیا ہوں

لباس فقر میں ہم کو جو خاکسار ملے

کسی کی شام سادگی سحر کا رنگ پا گئی

کہیں جمال ازل ہم کو رونما نہ ملا

کب خموشی کو محبت کی زباں سمجھا تھا میں

جذبۂ دل کو عمل میں کبھی لاؤ تو سہی

جب آدمی مدعائے حق ہے تو کیا کہیں مدعا کہاں ہے

عشق شبنم نہیں شرارا ہے

اس راہ میں آتے ہیں بیاباں بھی چمن بھی

ہنسی گلوں میں ستاروں میں روشنی نہ ملی

گلوں پہ خاک محن کے سوا کچھ اور نہیں

غم حیات پہ خنداں ہیں تیرے دیوانے

دولت ملی جہان کی نام و نشاں ملے

چشم بینا ہو تو قید حرم و طور نہیں

بہت مشکل ہے ترک آرزو ربط آشنا ہو کر

آج دل سے دعا کرے کوئی

Ghazal Ghazal Poetry in Urdu. Best Ghazal of Darshan Singh Poetry Collection in Urdu and Hindi language. Read Ghazal all Darshan Singh including Darshan Singh Love Ghazal, Darshan Singh Sad Ghazal, romantic Ghazal & funny Ghazal. Best Ghazal collection of famous poet Darshan Singh. Share Darshan Singh Poetry of Ghazal on facebook, whatsapp, instagram and sms. Download Ghazal of  Shayari in pdf format and mp3.