ڈھونڈ سایہ نہ شجر آگے بھی

ڈھونڈ سایہ نہ شجر آگے بھی

طے جو کرنا ہے سفر آگے بھی

یوں ہی شمشیروں کو للکارے گا

رہ گیا دھڑ پہ جو سر آگے بھی

دور تک نام نہیں سائے کا

ہیں تو پیچھے بھی شجر آگے بھی

کیوں ستم گر کو ستم گر بولو

زندہ رہنا ہے اگر آگے بھی

روکتا کون سفر کس دل سے

تھی مرادوں کی ڈگر آگے بھی

دائرے ٹوٹ نہ پائے ورنہ

جا تو سکتی تھی نظر آگے بھی

کیا خوشامد سے جھٹکنا دامن

کام دے گا یہ ہنر آگے بھی

سو جنم لے کے جہاں پہونچا ہوں

مجھ کو جانا ہے مگر آگے بھی

شعر کے روپ میں دیتے رہنا

احترامؔ اپنی خبر آگے بھی

(756) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

DhunD Saya Na Shajar Aage Bhi In Urdu By Famous Poet Ehteram Islam. DhunD Saya Na Shajar Aage Bhi is written by Ehteram Islam. Enjoy reading DhunD Saya Na Shajar Aage Bhi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ehteram Islam. Free Dowlonad DhunD Saya Na Shajar Aage Bhi by Ehteram Islam in PDF.