نشاط فتح سے تو دامن دل بھر نہیں پائے

نشاط فتح سے تو دامن دل بھر نہیں پائے

مگر کیوں ہارنے والے محبت کر نہیں پائے

مداوا کس طرح ہوگا وہاں زنگار وحشت کا

اگر کچھ آئنے ہم نے ستاروں پر نہیں پائے

فصیل شہر سے آگے ذرا سا دشت کھسکا تھا

اور اس کے بعد لوگوں نے بہت سے گھر نہیں پائے

سکوت مرگ کیا ٹوٹے کہ ہم نے شہر سے باہر

درختوں میں پرندے بھی زیادہ تر نہیں پائے

کسی نے فقر سے اپنے خزانے بھر لیے لیکن

کسی نے شہریاروں سے بھی سیم و زر نہیں پائے

دیار عشق کے پودوں میں اب بھی پھول آتے ہیں

کہ ہم نے بھیک میں ساجدؔ کبھی اخگر نہیں پائے

(978) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Nashat-e-fath Se To Daman-e-dil Bhar Nahin Pae In Urdu By Famous Poet Ghulam Husain Sajid. Nashat-e-fath Se To Daman-e-dil Bhar Nahin Pae is written by Ghulam Husain Sajid. Enjoy reading Nashat-e-fath Se To Daman-e-dil Bhar Nahin Pae Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ghulam Husain Sajid. Free Dowlonad Nashat-e-fath Se To Daman-e-dil Bhar Nahin Pae by Ghulam Husain Sajid in PDF.