آنکھوں میں جل رہا ہے پہ بجھتا نہیں دھواں

آنکھوں میں جل رہا ہے پہ بجھتا نہیں دھواں

اٹھتا تو ہے گھٹا سا برستا نہیں دھواں

پلکوں کے ڈھانپنے سے بھی رکتا نہیں دھواں

کتنی انڈیلیں آنکھیں پہ بجھتا نہیں دھواں

آنکھوں سے آنسوؤں کے مراسم پرانے ہیں

مہماں یہ گھر میں آئیں تو چبھتا نہیں دھواں

چولھے نہیں جلائے کہ بستی ہی جل گئی

کچھ روز ہو گئے ہیں اب اٹھتا نہیں دھواں

کالی لکیریں کھینچ رہا ہے فضاؤں میں

بورا گیا ہے منہ سے کیوں کھلتا نہیں دھواں

آنکھوں کے پوچھنے سے لگا آگ کا پتہ

یوں چہرہ پھیر لینے سے چھپتا نہیں دھواں

چنگاری اک اٹک سی گئی میرے سینے میں

تھوڑا سا آ کے پھونک دو اڑتا نہیں دھواں

(2241) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aankhon Mein Jal Raha Hai Pa Bujhta Nahin Dhuan In Urdu By Famous Poet Gulzar. Aankhon Mein Jal Raha Hai Pa Bujhta Nahin Dhuan is written by Gulzar. Enjoy reading Aankhon Mein Jal Raha Hai Pa Bujhta Nahin Dhuan Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Gulzar. Free Dowlonad Aankhon Mein Jal Raha Hai Pa Bujhta Nahin Dhuan by Gulzar in PDF.