اپنے حصار جسم سے باہر بھی دیکھتے

اپنے حصار جسم سے باہر بھی دیکھتے

ہم آئنے کے سامنے ہو کر بھی دیکھتے

عکس فلک سے ٹوٹتا کیسے جمود آپ

پتھر گرا کے جھیل کے اندر بھی دیکھتے

کرتے پلٹ کے اپنے ہی سائے سے گفتگو

صحرا میں زرد‌‌ رنگ سمندر بھی دیکھتے

دنیا کا خوف تھا تو لگاتے نہ آگ ہی

یا موم کا پگھلتا ہوا گھر بھی دیکھتے

حامدؔ تمام عمر یہ خواہش رہی ہمیں

اپنے بدن کی مرگ کا منظر بھی دیکھتے

(819) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Apne Hisar-e-jism Se Bahar Bhi Dekhte In Urdu By Famous Poet Hamid Jeelani. Apne Hisar-e-jism Se Bahar Bhi Dekhte is written by Hamid Jeelani. Enjoy reading Apne Hisar-e-jism Se Bahar Bhi Dekhte Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hamid Jeelani. Free Dowlonad Apne Hisar-e-jism Se Bahar Bhi Dekhte by Hamid Jeelani in PDF.