میرا جی چاہتا ہے

تمہارے ریشمی بستر سے اتروں

مجھے اتنی زمیں دے دو جہاں میں پاؤں رکھ لوں

ذرا سا آسماں جس سے میں اپنے سر کو ڈھک لوں

فراغت کا کوئی لمحہ کہ جس میں

میں اپنے دل کی بکھری خواہشیں آنگن سے چن کر

تمہارے دل کی الماری میں رکھوں

تمہاری خاک پا میں گم ہوئے خوابوں کو ڈھونڈوں

اور اپنے مشکبو تکیے میں بھر لوں

تمہارے پاؤں سے لپٹی ہوئی نظروں کو کھولوں

ذرا سا سر اٹھا کر آسماں کا رنگ دیکھوں

تمہارے پیار کی نیلی فضا میں زندگی بھر

پرندے کی طرح میں اڑتی جاؤں

مرا دل تو بہت کچھ چاہتا ہے

مگر اس دل کا کیا ہے

(1648) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mera Ji Chahta Hai In Urdu By Famous Poet Hamida Shahin. Mera Ji Chahta Hai is written by Hamida Shahin. Enjoy reading Mera Ji Chahta Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hamida Shahin. Free Dowlonad Mera Ji Chahta Hai by Hamida Shahin in PDF.