دن رات تمہاری یادوں سے ہم زخم سنوارا کرتے ہیں

دن رات تمہاری یادوں سے ہم زخم سنوارا کرتے ہیں

پردیس میں جیسے تیسے ہی اے دوست گزارا کرتے ہیں

خوددار طبیعت ہے اپنی فاقوں پہ بسر کر لیتے ہیں

احسان کسی کا دنیا میں ہرگز نہ گوارا کرتے ہیں

اب لاکھ خزاؤں کا موسم بھی کچھ نہ گلوں کا کر پائے

ہم خون جگر سے گلشن کا ہر رنگ نکھارا کرتے ہیں

اطراف ہمارے لوگوں کی اک بھیڑ تھی جب تک پیسہ تھا

یہ جیب ہوئی اب خالی تو سب لوگ کنارہ کرتے ہیں

جب ان کے مقابل ہوتے ہیں وہ بات نہیں کرتے ہم سے

اور دور نظر سے ہوتے ہی بس ذکر ہمارا کرتے ہیں

کیوں زخم دکھائیں ہم شمسیؔ اب کون لگائے گا مرہم

سب لوگ تو دل میں ہنس ہنس کر خنجر ہی اتارا کرتے ہیں

(800) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Din Raat Tumhaari Yaadon Se Hum ZaKHm Sanwara Karte Hain In Urdu By Famous Poet Hidayatullah Khan Shamsi. Din Raat Tumhaari Yaadon Se Hum ZaKHm Sanwara Karte Hain is written by Hidayatullah Khan Shamsi. Enjoy reading Din Raat Tumhaari Yaadon Se Hum ZaKHm Sanwara Karte Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hidayatullah Khan Shamsi. Free Dowlonad Din Raat Tumhaari Yaadon Se Hum ZaKHm Sanwara Karte Hain by Hidayatullah Khan Shamsi in PDF.