Ghazal By Iqbal Azeem

اقبال عظیم کی غزل شاعری

Ghazal By Iqbal Azeem
Urdu Nameاقبال عظیم
English NameIqbal Azeem
Birth Date1913
Death Date2000
Birth PlaceMeerut

زہر کے گھونٹ بھی ہنس ہنس کے پیے جاتے ہیں

ضبط بھی چاہئے ظرف بھی چاہئے اور محتاط پاس وفا چاہئے

یہ نگاہ شرم جھکی جھکی یہ جبین ناز دھواں دھواں

وہ یوں ملا کہ بظاہر خفا خفا سا لگا

تم غیروں سے ہنس ہنس کے ملاقات کرو ہو

سب سمجھتے ہیں کہ ہم کس کارواں کے لوگ ہیں

نقش ماضی کے جو باقی ہیں مٹا مت دینا

مجھے اپنے ضبط پہ ناز تھا سر بزم رات یہ کیا ہوا

مانا کہ زندگی سے ہمیں کچھ ملا بھی ہے

کچھ ایسے زخم بھی در پردہ ہم نے کھائے ہیں

جس انجمن میں دیکھو بیگانے رہ گئے ہیں

ہم بہت دور نکل آئے ہیں چلتے چلتے

ہر چند گام گام حوادث سفر میں ہیں

بالاہتمام ظلم کی تجدید کی گئی

بس ہو چکا حضور یہ پردے ہٹائیے

اپنے مرکز سے اگر دور نکل جاؤ گے

اپنا گھر چھوڑ کے ہم لوگ وہاں تک پہنچے

اللہ رے یادوں کی یہ انجمن آرائی

اے اہل وفا داد جفا کیوں نہیں دیتے

اب اسے کیا کرے کوئی آنکھوں میں روشنی نہیں

آنکھوں سے نور دل سے خوشی چھین لی گئی

Ghazal Ghazal Poetry in Urdu. Best Ghazal of Iqbal Azeem Poetry Collection in Urdu and Hindi language. Read Ghazal all Iqbal Azeem including Iqbal Azeem Love Ghazal, Iqbal Azeem Sad Ghazal, romantic Ghazal & funny Ghazal. Best Ghazal collection of famous poet Iqbal Azeem. Share Iqbal Azeem Poetry of Ghazal on facebook, whatsapp, instagram and sms. Download Ghazal of  Shayari in pdf format and mp3.