ادھر کچھ دن سے دل کی بیکلی کم ہو گئی ہے

ادھر کچھ دن سے دل کی بیکلی کم ہو گئی ہے

تری خواہش ابھی ہے تو سہی کم ہو گئی ہے

نظر دھندلا رہی ہے یا مناظر بجھ رہے ہیں

اندھیرا بڑھ گیا یا روشنی کم ہو گئی ہے

ترا ہونا تو ہے بس ایک صورت کا اضافہ

ترے ہونے سے کیا تیری کمی کم ہو گئی ہے

خموشی کو جنوں سے دست برداری نہ سمجھو

تجسس بڑھ گیا ہے سرکشی کم ہو گئی ہے

ترا ربط اپنے گرد و پیش سے اتنا زیادہ

تو کیا خوابوں سے اب وابستگی کم ہو گئی ہے

سر طاق تمنا بجھ گئی ہے شمع امید

اداسی بڑھ گئی ہے بے دلی کم ہو گئی ہے

سبھی زندہ ہیں اور سب کی طرح میں بھی ہوں زندہ

مگر جیسے کہیں سے زندگی کم ہو گئی ہے

(876) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Idhar Kuchh Din Se Dil Ki Bekali Kam Ho Gai Hai In Urdu By Famous Poet Irfan Sattar. Idhar Kuchh Din Se Dil Ki Bekali Kam Ho Gai Hai is written by Irfan Sattar. Enjoy reading Idhar Kuchh Din Se Dil Ki Bekali Kam Ho Gai Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Irfan Sattar. Free Dowlonad Idhar Kuchh Din Se Dil Ki Bekali Kam Ho Gai Hai by Irfan Sattar in PDF.