اس سے تسلیم بس یوں ہی سی ہے

اس سے تسلیم بس یوں ہی سی ہے

برف احساس کی جمی سی ہے

چلئے احباب کو تو جان گئے

یہ مصیبت تو عارضی سی ہے

کچھ تو چارہ گری کرے کوئی

آج کچھ درد میں کمی سی ہے

آج چپکے سے کس کی یاد آئی

دل کے آنگن میں چاندنی سی ہے

کس نے ترک وفا کیا پہلے

یہ شکایت بھی باہمی سی ہے

حسرتو اب تو ہو چلو خاموش

نبض بیمار کی تھمی سی ہے

عمر گزری جسے بیاں کرتے

وہ کتھا اب بھی ان کہی سی ہے

(598) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Us Se Taslim Bas Yunhi Si Hai In Urdu By Famous Poet Irfan Waheed. Us Se Taslim Bas Yunhi Si Hai is written by Irfan Waheed. Enjoy reading Us Se Taslim Bas Yunhi Si Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Irfan Waheed. Free Dowlonad Us Se Taslim Bas Yunhi Si Hai by Irfan Waheed in PDF.