جدا جدا سب کے خواب تعبیر ایک جیسی

جدا جدا سب کے خواب تعبیر ایک جیسی

ہمیں ازل سے ملی ہے تقدیر ایک جیسی

ہر اک کتاب عمل کے عنوان اپنے اپنے

ورق ورق پر قضا کی تحریر ایک جیسی

گزرتے لمحوں سے نقش کیا اپنے اپنے پوچھیں

ان آئنوں میں ہر ایک تصویر ایک جیسی

تری شرر باریوں مری خاکساریوں کی

ہوا کبھی تو کرے گی تشہیر ایک جیسی

یہ طے ہوا ایک بار سب آزما کے دیکھیں

نجات قلب و نظر کی تدبیر ایک جیسی

دلوں کے زمزم سے دھل کے نکلی ہوئی صدائیں

سماعتوں میں جگائیں تاثیر ایک جیسی

(705) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Juda Juda Sab Ke KHwab Tabir Ek Jaisi In Urdu By Famous Poet Jaleel 'Aali'. Juda Juda Sab Ke KHwab Tabir Ek Jaisi is written by Jaleel 'Aali'. Enjoy reading Juda Juda Sab Ke KHwab Tabir Ek Jaisi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaleel 'Aali'. Free Dowlonad Juda Juda Sab Ke KHwab Tabir Ek Jaisi by Jaleel 'Aali' in PDF.