کیا کیا دلوں کا خوف چھپانا پڑا ہمیں

کیا کیا دلوں کا خوف چھپانا پڑا ہمیں

خود ڈر گئے تو سب کو ڈرانا پڑا ہمیں

اک دوسرے سے بچ کے نکلنا محال تھا

اک دوسرے کو روند کے جانا پڑا ہمیں

اپنے دیے کو چاند بتانے کے واسطے

بستی کا ہر چراغ بجھانا پڑا ہمیں

وحشی ہوا نے ایسے برہنہ کئے بدن

اپنا لہو لباس بنانا پڑا ہمیں

ذیلی حکایتوں میں سبھی لوگ کھو گئے

قصہ تمام پھر سے سنانا پڑا ہمیں

عالؔی انا پہ سانحے کیا کیا گزر گئے

کس کس کی سمت ہاتھ بڑھانا پڑا ہمیں

(1024) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kya Kya Dilon Ka KHauf Chhupana PaDa Hamein In Urdu By Famous Poet Jaleel 'Aali'. Kya Kya Dilon Ka KHauf Chhupana PaDa Hamein is written by Jaleel 'Aali'. Enjoy reading Kya Kya Dilon Ka KHauf Chhupana PaDa Hamein Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaleel 'Aali'. Free Dowlonad Kya Kya Dilon Ka KHauf Chhupana PaDa Hamein by Jaleel 'Aali' in PDF.