پردہ حائل جو تھا کہاں ہے اب

پردہ حائل جو تھا کہاں ہے اب

تیرا جلوہ ہی درمیاں ہے اب

شمع کہتی رہی جسے شب بھر

خاتمے پر وہ داستاں ہے اب

میری نظروں کی اک تھکن کے سوا

اور کیا چیز آسماں ہے اب

صبر کا میرے امتحاں تو ہوا

تیری رحمت کا امتحاں ہے اب

تو بھی میری طرح نہ ہو ناکام

فکر یہ رب دو جہاں ہے اب

کامیابی کے گر بتانے لگی

عشق پر عقل مہرباں ہے اب

مظہریؔ پیش کارواں تھا کبھی

مظہریؔ گرد کارواں ہے اب

(778) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Parda Hail Jo Tha Kahan Hai Ab In Urdu By Famous Poet Jameel Mazhari. Parda Hail Jo Tha Kahan Hai Ab is written by Jameel Mazhari. Enjoy reading Parda Hail Jo Tha Kahan Hai Ab Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jameel Mazhari. Free Dowlonad Parda Hail Jo Tha Kahan Hai Ab by Jameel Mazhari in PDF.