تمناؤں کی دنیا میں قدم دھرنے نہیں دیتی

تمناؤں کی دنیا میں قدم دھرنے نہیں دیتی

جو کرنا چاہتا ہوں زندگی کرنے نہیں دیتی

کوئی صورت نہیں ہے زندگی سے بچ نکلنے کی

غم و آلام کے ماروں کو بھی مرنے نہیں دیتی

اندھیرا لاکھ ہو مجھ کو سحر کی آس رہتی ہے

یہی وہ روشنی ہے جو مجھے ڈرنے نہیں دیتی

کوئی موسم ہو ان زلفوں کی خوشبو لے ہی آتی ہے

ہوائے شوق دل کے زخم کو بھرنے نہیں دیتی

خدا نے میرے اندر کیا خبر کیا چیز رکھ دی ہے

جو سمجھوتہ مجھے حالات سے کرنے نہیں دیتی

مجھے معلوم ہے وعدہ نبھانا سخت مشکل ہے

مری کم ہمتی انکار بھی کرنے نہیں دیتی

گزرتی رو بدلتی جا رہی ہے ایک اک شے کو

کسی شے سے مجھے الفت کا دم بھرنے نہیں دیتی

(734) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tamannaon Ki Duniya Mein Qadam Dharne Nahin Deti In Urdu By Famous Poet Jameel Yusuf. Tamannaon Ki Duniya Mein Qadam Dharne Nahin Deti is written by Jameel Yusuf. Enjoy reading Tamannaon Ki Duniya Mein Qadam Dharne Nahin Deti Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jameel Yusuf. Free Dowlonad Tamannaon Ki Duniya Mein Qadam Dharne Nahin Deti by Jameel Yusuf in PDF.