گھر سے ہم گھر تلک گئے ہوں گے

گھر سے ہم گھر تلک گئے ہوں گے

اپنے ہی آپ تک گئے ہوں گے

ہم جو اب آدمی ہیں پہلے کبھی

جام ہوں گے چھلک گئے ہوں گے

وہ بھی اب ہم سے تھک گیا ہوگا

ہم بھی اب اس سے تھک گئے ہوں گے

شب جو ہم سے ہوا معاف کرو

نہیں پی تھی بہک گئے ہوں گے

کتنے ہی لوگ حرص شہرت میں

دار پر خود لٹک گئے ہوں گے

شکر ہے اس نگاہ کم کا میاں

پہلے ہی ہم کھٹک گئے ہوں گے

ہم تو اپنی تلاش میں اکثر

از سما تا سمک گئے ہوں گے

اس کا لشکر جہاں تہاں یعنی

ہم بھی بس بے کمک گئے ہوں گے

جونؔ اللہ اور یہ عالم

بیچ میں ہم اٹک گئے ہوں گے

(1649) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ghar Se Hum Ghar Talak Gae Honge In Urdu By Famous Poet Jaun Eliya. Ghar Se Hum Ghar Talak Gae Honge is written by Jaun Eliya. Enjoy reading Ghar Se Hum Ghar Talak Gae Honge Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaun Eliya. Free Dowlonad Ghar Se Hum Ghar Talak Gae Honge by Jaun Eliya in PDF.