ادا زبان سے حرف نہیں زیادہ ہوا

ادا زبان سے حرف نہیں زیادہ ہوا

اسی پہ قتل مرا سارا خانوادہ ہوا

طلب نے زین سجائی کرن کے گھوڑے پر

کبھی جو سیر مہ و مہر کا ارادہ ہوا

ہمیں نے جست بھری وقت کے سمندر میں

ہمیں سے دامن ارض و سما کشادہ ہوا

عدو نے لوٹ لی مقتل میں جب مری پوشاک

تو میرا خون مرے جسم کا لبادہ ہوا

ادب کا زینہ ملا زیست کا قرینہ ملا

کہاں کہاں نہ ترے غم سے استفادہ ہوا

فرس کو دور کیا سر سے تاج اتار دیا

تمہارے شہر میں پہنچا تو میں پیادہ ہوا

میں دم بخود ہوں مرے سر پہ سائبان فلک

بغیر چوب کے کیوں کر ہے ایستادہ ہوا

(1016) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ada Zaban Se Harf-e-nahin Ziyaada Hua In Urdu By Famous Poet Jawaz Jafri. Ada Zaban Se Harf-e-nahin Ziyaada Hua is written by Jawaz Jafri. Enjoy reading Ada Zaban Se Harf-e-nahin Ziyaada Hua Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jawaz Jafri. Free Dowlonad Ada Zaban Se Harf-e-nahin Ziyaada Hua by Jawaz Jafri in PDF.