زمین سمٹ کر میرے تلوے سے آ لگی

اے تین چہروں میں

روشن پیشانی والے

تیرا نقش

پائیدار اور قدیم ہے

تو نے سفید بیضوی زنداں سے

باہر پاؤں رکھا

تو زمین تیرے استقبال کے لیے

موجود نہ تھی

تو نے نرم لہجے میں

ناپید سمتوں کو آواز دی

اور اپنے چاروں اور پھیلنے لگا

تو نے کنول کی پتیوں سے

بچھونا تخلیق کیا

اور اپنی زندگی کا اولین خواب دیکھنے لگا

ایک عظیم دنیا کی تخلیق کا خواب

تو نے ہواؤں کو کات کر

آسمانوں کی چادر بنائی

اور کھولتے سمندروں کی گہرائی سے

زمین کو باہر نکال لایا

تو نے چٹکی بھر رونق

زمین کے چہرے پہ مل دی

تو نے میرے لیے

سرمئی رنگ کا گھوڑا تخلیق کیا

اور اپنے لیے

سفید بطخ

زمین

سمٹ کر میرے تلوے سے آ لگی

تو سمندروں کی سیاحت پر

روانہ ہو گیا

اے عظیم باپ

تیرے تیرتھ کے مقدس پانیوں میں

تازہ جسموں کے گلاب مہکتے ہیں

تو نے اپنے ڈھاک کے سبز پتوں سے

زمین کے لیے سایہ بنایا

اور تنہائی کا سکہ

سمندر میں بہا دیا

تو نے اپنے لیے سرسوتی تخلیق کی

اور اس کے پہلو سے لپٹ کر

دنیا کی مسماری کا خواب دیکھنے لگا

(1677) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Zamin SimaT Kar Mere Talwe Se Aa Lagi In Urdu By Famous Poet Jawaz Jafri. Zamin SimaT Kar Mere Talwe Se Aa Lagi is written by Jawaz Jafri. Enjoy reading Zamin SimaT Kar Mere Talwe Se Aa Lagi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jawaz Jafri. Free Dowlonad Zamin SimaT Kar Mere Talwe Se Aa Lagi by Jawaz Jafri in PDF.