خار و خس تو اٹھیں راستہ تو چلے

خار و خس تو اٹھیں راستہ تو چلے

میں اگر تھک گیا قافلہ تو چلے

چاند سورج بزرگوں کے نقش قدم

خیر بجھنے دو ان کو ہوا تو چلے

حاکم شہر یہ بھی کوئی شہر ہے

مسجدیں بند ہیں مے کدہ تو چلے

اس کو مذہب کہو یا سیاست کہو

خودکشی کا ہنر تم سکھا تو چلے

اتنی لاشیں میں کیسے اٹھا پاؤں گا

آپ اینٹوں کی حرمت بچا تو چلے

بیلچے لاؤ کھولو زمیں کی تہیں

میں کہاں دفن ہوں کچھ پتا تو چلے

(963) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Khaar-o-KHas To UThen Rasta To Chale In Urdu By Famous Poet Kaifi Azmi. Khaar-o-KHas To UThen Rasta To Chale is written by Kaifi Azmi. Enjoy reading Khaar-o-KHas To UThen Rasta To Chale Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kaifi Azmi. Free Dowlonad Khaar-o-KHas To UThen Rasta To Chale by Kaifi Azmi in PDF.