تم

شگفتگی کا لطافت کا شاہکار ہو تم

فقط بہار نہیں حاصل بہار ہو تم

جو ایک پھول میں ہے قید وہ گلستاں ہو

جو اک کلی میں ہے پنہاں وہ لالہ زار ہو تم

حلاوتوں کی تمنا، ملاحتوں کی مراد

غرور کلیوں کا، پھولوں کا انکسار ہو تم

جسے ترنگ میں فطرت نے گنگنایا ہے

وہ بھیرویں ہو، وہ دیپک ہو وہ ملہار ہو تم

تمہارے جسم میں خوابیدہ ہیں ہزاروں راگ

نگاہ چھیڑتی ہے جس کو وہ ستار ہو تم

جسے اٹھا نہ سکی جستجو وہ موتی ہو

جسے نہ گوندھ سکی آرزو وہ ہار ہو تم

جسے نہ بوجھ سکا عشق وہ پہیلی ہو

جسے سمجھ نہ سکا پیار بھی وہ پیار ہو تم

خدا کرے کسی دامن میں جذب ہو نہ سکیں

یہ میرے اشک حسیں جن سے آشکار ہو تم

(792) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tum In Urdu By Famous Poet Kaifi Azmi. Tum is written by Kaifi Azmi. Enjoy reading Tum Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kaifi Azmi. Free Dowlonad Tum by Kaifi Azmi in PDF.