پتھر بنا کر عرش سے پھینکا گیا تھا ایک میں

پتھر بنا کر عرش سے پھینکا گیا تھا ایک میں

شاید خدا سے پہلے ہی پوجا گیا تھا ایک میں

تخلیق کاری میں تجھے حاصل مہارت ہے مگر

کس انہماک و شوق سے سوچا گیا تھا ایک میں

طفلی سے پیری تک مرے احوال سن لینا کبھی

وقت ولادت ہی بہت کوسا گیا تھا ایک میں

نقش قدم بھی آپ کا اک سانپ کا پھن ہی لگا

سایہ نما خنجر سے ہی مارا گیا تھا ایک میں

دن سا رے گا ما میں کٹا شب پا دھا نی سا میں کٹی

نکلی سریلی ایک وہ کان آشنا تھا ایک میں

کشکول بھی بن جائے گی اک روز اپنی کھوپڑی

مٹی کے برتن کی طرح برتا گیا تھا ایک میں

گائک ہوا شاعر ہوا عاشق ہوا صوفی ہوا

دیوانہ پن کی حد نہ تھی کیا کیا بنا تھا ایک میں

کیا تم ہی کاوشؔ ہو میاں کچھ اعتبار آتا نہیں

اللہ میاں ہی ایک ہیں کہتے ہو کیوں تھا ایک میں

(755) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Patthar Bana Kar Arsh Se Phenka Gaya Tha Ek Main In Urdu By Famous Poet Kavish Badri. Patthar Bana Kar Arsh Se Phenka Gaya Tha Ek Main is written by Kavish Badri. Enjoy reading Patthar Bana Kar Arsh Se Phenka Gaya Tha Ek Main Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kavish Badri. Free Dowlonad Patthar Bana Kar Arsh Se Phenka Gaya Tha Ek Main by Kavish Badri in PDF.