گھر جب بنا لیا ترے در پر کہے بغیر

گھر جب بنا لیا ترے در پر کہے بغیر

جانے گا اب بھی تو نہ مرا گھر کہے بغیر

کہتے ہیں جب رہی نہ مجھے طاقت سخن

جانوں کسی کے دل کی میں کیونکر کہے بغیر

کام اس سے آ پڑا ہے کہ جس کا جہان میں

لیوے نہ کوئی نام ستم گر کہے بغیر

جی میں ہی کچھ نہیں ہے ہمارے وگرنہ ہم

سر جائے یا رہے نہ رہیں پر کہے بغیر

چھوڑوں گا میں نہ اس بت کافر کا پوجنا

چھوڑے نہ خلق گو مجھے کافر کہے بغیر

مقصد ہے ناز و غمزہ ولے گفتگو میں کام

چلتا نہیں ہے دشنہ و خنجر کہے بغیر

ہر چند ہو مشاہدۂ حق کی گفتگو

بنتی نہیں ہے بادہ و ساغر کہے بغیر

بہرا ہوں میں تو چاہیئے دونا ہو التفات

سنتا نہیں ہوں بات مکرر کہے بغیر

غالبؔ نہ کر حضور میں تو بار بار عرض

ظاہر ہے تیرا حال سب ان پر کہے بغیر

(1240) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ghar Jab Bana Liya Tere Dar Par Kahe Baghair In Urdu By Famous Poet Mirza Ghalib. Ghar Jab Bana Liya Tere Dar Par Kahe Baghair is written by Mirza Ghalib. Enjoy reading Ghar Jab Bana Liya Tere Dar Par Kahe Baghair Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mirza Ghalib. Free Dowlonad Ghar Jab Bana Liya Tere Dar Par Kahe Baghair by Mirza Ghalib in PDF.