کوئی دیوار نہ در جانتے ہیں

کوئی دیوار نہ در جانتے ہیں

ہم اسی دشت کو گھر جانتے ہیں

جان کر چپ ہیں وگرنہ ہم بھی

بات کرنے کا ہنر جانتے ہیں

یہ مہم ہدیۂ سر مانگتی ہے

اس میں ہے جاں کا خطر جانتے ہیں

لد گئی شاخ لہو پھولوں سے

آئیں گے اب کے ثمر جانتے ہیں

جان جانی ہے تو جائے گی ضرور

ہم دعاؤں کا اثر جانتے ہیں

کون ہے تابع مہمل کس کا

کس کا ہے کس پہ اثر جانتے ہیں

لوگ اسے مصلحتاً کچھ نہ کہیں

اس کی اوقات مگر جانتے ہیں

رات کس کس کے اڑے ہیں پرزے

شہر میں کیا ہے خبر جانتے ہیں

رات کاٹے نہیں کٹتی ہے مگر

رات ہے تا بہ سحر جانتے ہیں

ہم نے بھی دیکھی ہے دنیا محسنؔ

ہے کدھر کس کی نظر جانتے ہیں

(661) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Koi Diwar Na Dar Jaante Hain In Urdu By Famous Poet Mohsin Zaidi. Koi Diwar Na Dar Jaante Hain is written by Mohsin Zaidi. Enjoy reading Koi Diwar Na Dar Jaante Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohsin Zaidi. Free Dowlonad Koi Diwar Na Dar Jaante Hain by Mohsin Zaidi in PDF.