رونق کوچہ و بازار ہیں تیری آنکھیں

رونق کوچہ و بازار ہیں تیری آنکھیں

لوگ سودا ہیں خریدار ہیں تیری آنکھیں

کیا یوں ہی جاذب و دل دار ہیں تیری آنکھیں

خالق حسن کا شہکار ہیں تیری آنکھیں

یہ نہ ہوتیں تو کسی دل میں نہ طوفاں اٹھتا

شوق انگیز و فسوں کار ہیں تیری آنکھیں

تیری معصومیت دل کا پتہ دیتی ہیں

تیری محبوبی کا اقرار ہیں تیری آنکھیں

جام و مینا کی طرح خود ہی چھلک جاتی ہیں

کتنی مخمور ہیں سرشار ہیں تیری آنکھیں

ان کی تقدیس پہ ہو عظمت مریم بھی نثار

کون کہتا ہے گنہ گار ہیں تیری آنکھیں

پلکیں بوجھل ہیں مدھر نیند کے مارے لیکن

جانے کیا بات ہے بیدار ہیں تیری آنکھیں

جیسے ساون کی گھٹا ٹوٹ کے برسے اے دوست

آج کچھ ایسے گہر بار ہیں تیری آنکھیں

میرے محبوب دل آویز بتا دے اتنا

مجھ سے کس شے کی طلب گار ہیں تیری آنکھیں

حسرتیں دل میں لئے ڈوب رہا ہے دوراںؔ

موج در موج ہیں منجدھار ہیں تیری آنکھیں

(933) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Raunaq-e-kucha-o-bazar Hain Teri Aankhen In Urdu By Famous Poet Owais Ahmad Dauran. Raunaq-e-kucha-o-bazar Hain Teri Aankhen is written by Owais Ahmad Dauran. Enjoy reading Raunaq-e-kucha-o-bazar Hain Teri Aankhen Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Owais Ahmad Dauran. Free Dowlonad Raunaq-e-kucha-o-bazar Hain Teri Aankhen by Owais Ahmad Dauran in PDF.