جھومر

سہیلی یوں تو کچھ کچھ سانولے سے ہیں مرے ساجن

مگر تیری قسم بے حد رسیلے ہیں مرے ساجن

جو میں کہتی ہوں اس کو مسکرا کر مان جاتے ہیں

بہت پیارے بڑے ہی بھولے بھالے ہیں مرے ساجن

میں ان سے پریم کرتی ہوں بھلا میں کیا بتاؤں گی

سکھی تو بول تجھ کو کیسے لگتے ہیں مرے ساجن

بظاہر وہ دکھائی دیتے ہیں معصوم دنیا کو

مگر اندر سے مستانے رنگیلے ہیں مرے ساجن

نہا دھو کر میں اپنی مانگ جب سندور سے بھرتی ہوں

تو جانے زیر لب کیوں مسکراتے ہیں مرے ساجن

کھلے بالوں کی خوشبو دل کو متوالا بناتی ہے

مرا جوڑا یہ کہہ کر کھول دیتے ہیں مرے ساجن

چھپا لیتی ہوں چہرہ اس گھڑی میں لاج کے مارے

مجھے جب سیج پر اپنی بلاتے ہیں مرے ساجن

نہ مجھ سے دل سنبھلتا ہے نہ آنچل ہی سنبھلتا ہے

سہانے گیت کیوں راتوں کو گاتے ہیں مرے ساجن

مجھے پردیس سے ہر بار گہنہ لا کے دیتے ہیں

سہیلی مجھ سے بے حد پیار کرتے ہیں مرے ساجن

کئی دن سے مسلسل دیکھتی ہوں ان کو سپنے میں

پپیہے سچ بتا کیا آنے والے ہیں مرے ساجن

چمکتا ہے مرے ماتھے پہ جھومر آج کیوں جیسے

خوشی کا چاند بن کر گھر میں آئے ہیں مرے ساجن

سویرے سے بہت بے چین ہوں گھبرا رہی ہوں میں

سکھی پردیس میں کیا جانے کیسے ہیں مرے ساجن

کوئلیا دل میں تیری کوک اب نشتر چبھوتی ہے

زمانہ ہو گیا ہے مجھ سے بچھڑے ہیں مرے ساجن

گھٹا پھر جھوم کر ساون کی آئی مور پھر بولا

مرے ساجن اب آ جاؤ کہ جھولیں باغ میں جھولا

(927) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jhumar In Urdu By Famous Poet Owais Ahmad Dauran. Jhumar is written by Owais Ahmad Dauran. Enjoy reading Jhumar Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Owais Ahmad Dauran. Free Dowlonad Jhumar by Owais Ahmad Dauran in PDF.