ان جھلملاتے چاند ستاروں کی چھاؤں میں

ان جھلملاتے چاند ستاروں کی چھاؤں میں

دھیمے سروں میں گائے جو بابل تو ہم سنیں

آنگن میں تیرے پھول رہی ہوگی کامنی!

جی چاہتا ہے آج بسیرا وہیں کریں

یہ چاند آج اگا ہے بڑی آرزو کے بعد

آؤ مئے نشاط پئیں غم غلط کریں

اپنی سہاگ رات کبھی بھولتیں نہیں

میرے حسیں دیار کی شرمیلی عورتیں

رنگ حنا سے سرخ رہیں ان کی انگلیاں

اے کاش ساری عمر وہ دولہن بنی رہیں

پیارے ہیں آج ہم بھی بہت دیر سے نڈھال

تم بھی تھکے ہوئے ہو چلو آؤ سو رہیں

جانے ہے کون محو سفر آدھی رات کو

جانے یہ کس کی دور سے آتی ہیں آہٹیں

ہم کو بلا لیا کرو باتیں کیا کرو

دل میں تمہارے درد کے طوفان جب اٹھیں

افتادگان راہ کے دل پر لگے گی چوٹ

منزل پہ جا کے قافلے آواز یوں نہ دیں

تم نے تمام باغ کو ویران کر دیا

ایندھن کے تاجرو یہ پپیہے کہاں رہیں

ہر مرحلہ پہ دوراںؔ ہمیں ان کی ہو تلاش

ہر منزل حیات پہ ان کا ہی نام لیں

(672) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Jhilmilate Chand Sitaron Ki Chhanw Mein In Urdu By Famous Poet Owais Ahmad Dauran. In Jhilmilate Chand Sitaron Ki Chhanw Mein is written by Owais Ahmad Dauran. Enjoy reading In Jhilmilate Chand Sitaron Ki Chhanw Mein Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Owais Ahmad Dauran. Free Dowlonad In Jhilmilate Chand Sitaron Ki Chhanw Mein by Owais Ahmad Dauran in PDF.