سرد رتوں میں لوگوں کو گرمی پہنچانے والے ہاتھ

سرد رتوں میں لوگوں کو گرمی پہنچانے والے ہاتھ

برف کے جیسے ٹھنڈے کیوں ہیں اون بنانے والے ہاتھ

مٹی کے پیالوں میں ہر دن صبح سے اپنی شام کریں

رنگ برنگے پھولوں سے گلدان سجانے والے ہاتھ

ایسے تھے حالات کہ چھوٹا ان کا میرا ساتھ مگر

یاد بہت آتے ہیں وہ چوڑی کھنکانے والے ہاتھ

دفتر سے میں گھر لوٹوں تو پوچھے مجھ سے تنہائی

کب آئیں گے راتوں کی تقدیر جگانے والے ہاتھ

سورج چاند ستارے جگنو جو چاہو سو نذر کریں

نگری نگری آشاؤں کے دیپ جلانے والے ہاتھ

جرم نہیں ہے سچائی تو بے جا کیوں معتوب ہوئے

سچائی کا دنیا میں پرچم لہرانے والے ہاتھ

دریا میں طوفان ہے لیکن ہے اب بھی امید ظفرؔ

پار لگا دیں گے ہم کو پتوار چلانے والے ہاتھ

(1113) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sard Ruton Mein Logon Ko Garmi Pahunchane Wale Hath In Urdu By Famous Poet Zafar Kaleem. Sard Ruton Mein Logon Ko Garmi Pahunchane Wale Hath is written by Zafar Kaleem. Enjoy reading Sard Ruton Mein Logon Ko Garmi Pahunchane Wale Hath Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zafar Kaleem. Free Dowlonad Sard Ruton Mein Logon Ko Garmi Pahunchane Wale Hath by Zafar Kaleem in PDF.