طبع روشن کو مری کچھ اس طرح بھائی غزل

طبع روشن کو مری کچھ اس طرح بھائی غزل

جب بھی میں تنہا ہوا ہوں مجھ کو یاد آئی غزل

جب بھی دن ڈوبا ہوئی فکر سخن لاحق مجھے

شام ہوتے ہی مرے ساغر میں در آئی غزل

یاد جب آئے مجھے بچھڑے ہوئے ساتھی مرے

کانپتے ہونٹوں کی ہر سلوٹ پہ لہرائی غزل

پھول سی آنکھوں میں انگارے لیے پھرتا ہوں میں

رات بھر سونے کہاں دیتی ہے ہرجائی غزل

رنگ سوچوں کے بکھر جاتے ہیں احساسات پر

ذہن میں شاعر کے جب لیتی ہے انگڑائی غزل

ناگہاں لوگوں نے دل میرا دکھایا تو مجھے

یوں لگا گویا مرے دکھ بانٹنے آئی غزل

مجھ کو یاد آیا بہت وہ نا مراد عشق میرؔ

دل کے تاروں پر ظفرؔ مطرب نے جب گائی غزل

(1164) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tab-e-raushan Ko Meri Kuchh Is Tarah Bhai Ghazal In Urdu By Famous Poet Zafar Kaleem. Tab-e-raushan Ko Meri Kuchh Is Tarah Bhai Ghazal is written by Zafar Kaleem. Enjoy reading Tab-e-raushan Ko Meri Kuchh Is Tarah Bhai Ghazal Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zafar Kaleem. Free Dowlonad Tab-e-raushan Ko Meri Kuchh Is Tarah Bhai Ghazal by Zafar Kaleem in PDF.