ادھوری موت کا کرب

اس نے مجھ سے محبت کی

میں نے اسے اپنا سینہ چھونے کو کہا

اس نے میرا دل چوم کر

مجھے امر کر دیا

میں نے اس سے محبت کی

اس نے مجھے دل چومنے کو کہا

میں نے اس کا سینہ چھو کر

اسے ہدایت بخشی

ہم دونوں جدا ہو گئے

جدائی نے ہمارے خواب زہریلے کر دیے

یک سانسی موت اب ہماری پہلی ترجیح ہے

تنہائی کا سانپ ہمیں رات بھر ڈستا رہتا ہے

اور صبح اپنا زہر چوس کر

اگلی رات ڈسنے کے لیے

زندہ چھوڑ جاتا ہے

(1018) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Adhuri Maut Kar Karb In Urdu By Famous Poet Zahid Imroz. Adhuri Maut Kar Karb is written by Zahid Imroz. Enjoy reading Adhuri Maut Kar Karb Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zahid Imroz. Free Dowlonad Adhuri Maut Kar Karb by Zahid Imroz in PDF.